Public Awareness Campaign ON Corruption: "United Against Corruption for a Prosperous Pakistan....."

Press Release/Tickers

Pakistan-UK Knowledge Corridor: Major Ecosystem of...

Published : 25 April 2024

Planning Minister Ahsan Iqbal held a meeting with a delegation led by ...


Pakistan Embraces Digital Revolution: Ensuring Dig...

Published : 23 April 2024

The digital revolution is reshaping societies worldwide, and Pakistan ...


Pakistan Aims to Reach $3 Trillion Economy by 2047...

Published : 23 April 2024

Pakistan is poised to achieve a $3 trillion economy by 2047, bolstered...


Planning Minister Ahsan Iqbal to receive APO, Meri...

Published : 13 April 2024

Federal Minister for Planning Development and Special Initiatives, Pro...


دیوالیہ کی باتیں کرنے والے ملک دشمن ہیں، پی ٹی آئی کے پاس کوئی مثبت بات نہیں تو انہیں اپنی زبان بند رکھنی چاہئے،وفاقی وزیر احسن اقبال کی پریس کانفرنس

Dated : 5 January 2023

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ دیوالیہ کی باتیں کرنے والے ملک دشمن ہیں، پی ٹی آئی کے پاس کوئی مثبت بات نہیں تو انہیں اپنی زبان بند رکھنی چاہئے۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو حالیہ سیلاب کی وجہ سے 30 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، سیلاب نے ہمارے زرعی شعبہ اور سٹاک کو متاثر کیا، پاکستان کو تعمیر نو کے لئے مطلوبہ وسائل دستیاب ہوں گے تو متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو کے کاموں کو آگے بڑھا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہی کی وجہ سے زرعی مصنوعا ت بین الاقوامی منڈیوں سے زیادہ قیمتوں پر امپورٹ کرنا پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کی پانچ وجوہات ہیں۔ مہنگائی کی پہلی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کو پی ٹی آئی حکومت نے جس گراوٹ کے راستے پر ڈالا، روپے کے قدر میں کمی کی گئی اس نے مہنگائی کے جن کو بوتل سے نکالا، اس جن کو ہم نے بند کیا تھا، روپے کی بے قدری مہنگائی کی وجہ بنی جو پی ٹی آئی حکومت نے اس کی بنیاد رکھی۔ دوسری بڑی وجہ اس مہنگائی کی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک دم بڑا اضافہ ہے، ہمیں حکومت میں آنے کے بعد فوری طور پر سو روپے تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا کیونکہ عمران خان مصنوعی کمی کرگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے جو معاہدہ عمران خان نے کیا اس میں لکھا تھا فیول سبسڈی ختم کی جائے گی، ہمیں اقتدار میں آنے کے بعد اس معاہدے پر عمل کرنا پڑا، اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ بحال نہ کرتے تو ملک میں ڈیفالٹ کا خطرہ تھا، پٹرول، ڈیز ل کی قیمتیں بڑھانے سے لاجسٹک بڑھتی ہے تو اس کی پروڈکشن کاسٹ میں اضافہ ہوتا ہے، اس وجہ سے بجلی بھی مہنگی ہوتی ہے۔ ملک میں مہنگائی کی تیسری وجہ پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب پاکستان کا 52 فیصد ہے، پی ٹی آئی نے پنجاب میں منافع خورو ں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں میں 40 سے 50 فیصد فرق نوٹ کیا گیا ہے، پرائس مانیٹرنگ کا میکانزم پنجاب میں بری طرح ناکام ہے ۔ پنجاب کے اثرات پورے ملک پر پڑتے ہیں۔ احسن اقبال نے ملک میں مہنگائی کی چوتھی وجہ یوکرین جنگ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین وار کے بعد دنیا میں سپر شاک آیا جس سے سپلائی چین میں فرق کی وجہ سے تمام اجناس کی قیمتیں بہت بڑھ گئیں اس لئے ہمیں بھی بہت مہنگے داموں پر چیزوں کو امپورٹ کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی مصنوعات میں پاکستان 2018ء تک خود کفیل تھا، چینی، کپاس، گندم میں ہم خود کفیل تھے، اب ہم گندم، چینی اور کپاس امپورٹ کر رہے ہیں، امپورٹ کے بوجھ سے زر مبادلہ کے ذخائر پر بوجھ پڑا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونے سے روپے کے قدرمیں فرق پڑتا ہے، اس وقت پوری دنیا عالمی کساد بازاری کا شکار ہے، امریکہ، مشرق وسطیٰ، برطانیہ اور یورپ کے ممالک کساد بازاری کا شکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جو معیشت کا بیانیہ بنایا جارہا ہے یہ بات تو کوئی دشمن بھی نہیں کر رہا، کوئی دشمن بھی نہیں کہہ رہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کررہا ہے ۔ پی ٹی آئی کے پاس کوئی مثبت عمل نہیں تو انہیں اپنی زبان بند رکھنی چاہئے، ہم پاکستان کے 22کروڑ عوام کو محفوظ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انٹرنیشنل کمیونٹی پاکستان کی مشکلات کو سمجھ رہی ہے وہ اس سے یکجہتی کا اظہار کرہی ہے ۔ عمران خان کی انا اتنی بڑی ہے وہ سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا ،پنجاب کے عوام کی سیلاب سے جو تباہی ہوئی اس سے بھی ان کا دل موم نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد بقول عمران خان کے جو پانچ ارب انہوں نے اکٹھا کیا وہ کہاں لگا ہے، 2010ء کے سیلاب کے بعد بھی پکار کے نام سے مہم میں اربوں روپے اکٹھے ہوئے وہ پیسہ کہاں گیا اس کا کوئی پتہ نہیں چلا۔ انہوں نے کہا کہ 9 جنوری کو م کلائمیٹ ریزلنٹ پاکستان کانفرنس میں ہمیں امید ہے پاکستان کو وہ وسائل ملیں گے اپنی بحالی کے عمل کو دو سے تین سالوں میں تیزی سے مکمل کر سکیں گے۔ انٹرنیشنل کمیونٹی کیس امنے اگلے دس سال کا پاکستان کو کلائمیٹ ریزلینٹ بنانے کا پلان پیش کریں گے تاکہ آئندہ سیلا ب سے کم متاثرہوسکیں ۔ انہوں نے ایکنک میں ہونیوالے اہم فیصلوں سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ ۔ ہماری حکومت سمجھتی ہے کہ پاکستان کے نوجوانوں کو ترقی میں شرکت کے مواقع دینے کے لیے وہ اقدام کریں کہ ان کی بیروزگاری ختم ہو اور بیس ہزار انجینر، تکنیکی تعلیم کے حامل نوجوانوں میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں ایک سال کی انٹر ن شپ کی منظوری دی گئی ہے ۔ ان ڈگری رکھنے والے نوجوانوں کو چالیس ہزار ماہانہ ایک سال کے لیے ملے گا ۔ ایکنک نے 75ویں سالگرہ کے موقع پر 75اسکالر شپ کے لیے اعلان کے بعد دنیا کی ٹاپ 25یونیورسٹیوں میں میرٹ پر داخلہ لینے والوں کو مکمل سکالرشپ دینے کی بھی منظوری دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کوئی بچہ یا بچی جو اپنی صلاحیت پر داخلہ لے گی اسے اس کی فکر نہیں ہوگی کہ ان کی تعلیم کے اخراجات کون دے گا ۔انہوں نے کہا کہ یہ اسکالرشپ پی ایچ ڈی اور ماسٹرز کے لیے منظوری کی گئی ہے ایکنک میں پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کی منظوری دی گئی ہے ۔ 10ارب سے 1لاکھ نوجوانوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کے جائیں گے جس میں 20ہزار نوجوان بلوچستان سے ہیں انہیں لیپ ٹاپ دیے جائیں گے تاکہ ڈیجیٹل سکل حاصل کرسکیں۔انہوں نے بتایا کہ ہماری گزشتہ حکومت میں دس لاکھ سے زائد نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیے گئے ۔ ان نوجوانوں کی وجہ سے ہم دنیا میں ایک مقام پیدا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، ہم بینکوں کے ذریعے ایک اور اسکیم بھی نافذ کررہے ہیں کہ میرٹ کے علاوہ دوسرے نوجوان لیپ ٹاپ حاصل کرسکیں گے۔ تیسرا اہم پراجیکٹ جو ایکنک نے منظور کیا بلوچستان اور سابق فاٹا کے اضلاع میں پانچ ہزار سکالرشپ منصوبہ ہے، یہ پروگرام گزشتہ حکومت نے ختم کیا اسے دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہما را ایجنڈا پاکستان کی ڈویلپمنٹ ہے ۔ ہمارا ایجنڈا ملک میں امن کی صورت حال کو بحال کرنا ہے، اس ترقی کے سفر میں کوئی حصہ ڈالنا چاہتا ہے تو ہم اس کا خیر مقدم کریں گے ۔ پاکستان کو اس وقت تقسیم کے بجائے تعاون کی ضرور ت ہے۔ انہوں نے عمران خان کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسمبلیوں میں واپس آئیں اور اگلے انتخابات کے حوالے سے اصلاحات پر بات کریں ۔